میزان بینک، پاکستان کا بہترین اور پہلا اور سب سے بڑا اسلامی بینک، ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے، جس کا ادا شدہ سرمایہ 17.94 ارب روپے ہے۔ یہ ملک کے بینکنگ سیکٹر میں تیزی سے ترقی کرنے والے مالیاتی اداروں میں سے ایک ہے۔"اسلامک بینکنگ کو بینکاری کی اولين ترجيح بنانے"کے وژن کے ساتھ ، میزان بینک نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پہلا اسلامی کمرشل بینکاری لائسنس جاری کیے جانے کے بعد، ۲۰۰۲ میں کام شروع کیا۔
میزان بینک ملک کے ٣٠٠ سے زائدشہروں میں ۱۰۰۰ سے زیادہ برانچوں کے ریٹیل نیٹ ورک کے ذریعے پروڈکٹس اورسروسز کی ایک وسیع رینج فراہم کرتا ہے۔جدید ترین ٹی-۲۴ کے ساتھ ۲۴/۷ برانچ نيٹورک کوسپورٹ حاصل ہے جس میں ۹۵۰ سے زیادہ اے ٹی ایمز، ویزا اور ماسٹر ڈیبٹ کارڈز ، کال سینٹر ، انٹرنیٹ بینکنگ ، موبائل ایپلیکیشن اور ایس ایم ایس بینکنگ شامل ہیں۔
ميزان بينک شريعت کے اصولوں کے مطابق کام کرتاہے اور اپنی پروڈکٹ ڈویلپمینٹ کی صلاحیت، اسلامک بینکنگ کے طريقے کار کی تحقيق اور مشاورتی سروسز کے ليئے مقبول اور تسليم کيا جاتا ہے۔ اپنی تمام پروڈکٹس اورسروسز میں شریعت کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لئے ، بینک نے ایک وقف شدہ پروڈکٹ ڈویلپمینٹ اینڈ شریعہ کمپلائنس ڈیپارٹمنٹ قائم کیا ہے جو بینک کے اپنےریزیڈنٹ شریعہ بورڈ ممبر اور بین الاقوامی شہرت یافتہ اسکالرز پر مشتمل شریعہ سپروائزری بورڈ کی نگرانی میں کام کرتا ہے۔
پاکستان بینکنگ ایوارڈ کے ذریعہ میزان بینک کو 'پاکستان میں بہترین بینک' کے طور پر تسلیم کیا گیا - یہ پاکستان کے بینکاری کے شعبے کا سب سے مشہور ایوارڈ ہے ، جو بینک کی اعلی کارکردگی کے عزم کا ثبوت ہے۔ بینک کو مستقل طور پر 'بہترین اسلامی بینک' کے طور پرپاکستان میں 'متعدد مقامی اور بین الاقوامی اداروں کی طرف سے تسلیم کیا گیا ۔ دیگر ایوارڈ دینے والے اداروں میں اسلامک فنانس نیوز - ملائیشیا ، گلوبل فنانس میگزین - نیو یارک ،ایسیٹ AAA - ہانگ کانگ ، ایسیامونی - ہانگ کانگ ، دی بینکر - برطانیہ ، ساؤتھ ایشین فیڈریشن آف اکاؤنٹنٹس ، اسلامک فنانس فورم آف ساؤتھ ایشین ایوارڈز ، پاکستان بینکنگ ایوارڈز - ڈان اینڈ آئی بی پی پاکستان ،ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان اور سی ایف اے ایسوسی ایشن شامل ہيں۔
"ہمیں اپنی تقدیر اپنے طریقے سے بنانی چاہئے اوردنیا کے سامنے ایسا معاشی نظام پیش کرنا ہے جس کی بنیا دانسانی مساوات اور سماجی انصاف کے اسلامی تصورات پر مبنی ہو۔"
قائداعظم محمد علی جناح
شریعت کے اصولوں کی تعمیل ، دیانتداری ، سروس ایکسیلینس ۔ پرعزم، پرجوش، پیشہ ورانہ اور تربیت یافتہ عملہ جو اپنے صارفین کی ضروریات سے ہم آہنگ ہے۔
ایک پریمیئر اسلامی بینک بننے کے لئے ، ہمارے صارفین کو شریعت کی حدود میں جدید ویلیو ایڈڈ پراڈکٹس اور خدمات کے لئے ایک اسٹاپ شاپ پیش کرنا ،اور ساتھ ساتھ لرننگ، انصاف، انفرادی انٹرپرائز کا احترام اور کارکردگی پر مبنی تنظیمی ثقافت کے ذریعے اسٹیک ہولڈرز کی قدر کو بہتر بنانا۔
اسلامک بينکنگ کو بينکاری کی اولين ترجيح بنانا جو انسانيت کے لئيے ايک منصفانہ اور انصاف پسند معاشرے کی مضبوط بنياد فراہم کرے۔
جناب ریاض ایس اے اے ادریس اکتوبر ، ۲۰۱۲ سے میزان بینک کے ڈائریکٹر ہیں۔ بورڈ کے چیئرمین ہونے کے ساتھ ساتھ، آپ ہیومن ریسورس، ريميونريشن اور کمپینسیشن کمیٹی اور بورڈ کے IFRS 9 نفاذ نگران کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں اور انفارميشن ٹيکنالوجی کمیٹی کے ممبر ہیں۔ اس سے قبل آپ میزان بینک بورڈ کے وائس چیئرمین کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
جناب ریاض ایس اے اے ادریس نے نیو کیسل اپون ٹائن یونیورسٹی، يو کے سے کیمیکل انجینئرنگ میں بی ایس سی کی ڈگری حاصل کی اور کویت یونیورسٹی سے کیمیکل انجینئرنگ میں ایم ایس سی کیا۔ان کی مہارت اور تجربہ مختلف صنعتوں اور مختلف کرداروں کا احاطہ کرتا ہے جو مندرجہ ذيل ہيں:
موجودہ ڈائریکٹر شپس:
دیگر حالیہ دفاتر میں شرکت:
جناب بدر ایچ اے ایم الربیعہ نومبر، ۲۰۱۵ سے میزان بینک کے ڈائریکٹر ہیں۔ وہ بورڈ کی رسک مینجمنٹ کمیٹی کے ممبر بھی ہیں۔
جناب بدر ایچ اے ایم الربیعہ کا اکاؤنٹنگ میں مضبوط علمی پس منظر ہے اور گذشتہ ۱۴ برسوں میں ہونے والی انویسٹمنٹس میں وسيع تجربہ ہے۔ آپ نور فنانشل انویسٹمنٹ کمپنی میں رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے قیام میں شامل تھے اور آپ نے عرب انویسٹمنٹس ، رئیل اسٹیٹ اور ایگریکلچرل ڈویلپمنٹ گروپ ، مصر میں بطور چیئرمین خدمات بھی انجام دی۔
موجودہ ڈائریکٹر شپس:
دیگر حالیہ دفاتر میں شرکت:
جناب سعد الرحمان خان نے اگست ٢٠٢٣ میں میزان بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شمولیت اختیار کی۔ آپ بورڈ کی آڈٹ کمیٹی، رسک مینجمنٹ کمیٹی اور انفارميشن ٹيکنالوجی کمیٹی کے ممبر بھی ہیں۔
جناب سعد الرحمٰن خان انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (IBA)، کراچی کے گریجویٹ ہیں اور ان کا ٣٠ سال سے زیادہ کا وسیع بینکنگ کیریئر ہے جوکہ ریٹیل، ٹریڈ، ایس ایم ای، کمرشل، کارپوریٹ، انویسٹمنٹ بینکنگ، مالیاتی ادارے، بین الاقوامی بینکنگ اور رسک مینجمنٹ میں ہے۔
۱۹۹۳ میں ایم سی بی بینک لمیٹڈ کے ساتھ اپنے پیشہ ورانہ سفر کا آغاز کرنے کے بعد، آپ نے بڑے مقامی اور ملٹی نیشنل بینکوں بشمول سٹی بینک، نیشنل بینک آف پاکستان، حبیب بینک لمیٹڈ اور بینک الفلاح میں متعدد سینئر کردار ادا کیے ہیں۔
موجودہ ڈائریکٹر شپس:
دیگر حالیہ دفاتر میں شرکت:
جناب فیصل فہد المزینی نے میزان بینک لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بطور ڈائریکٹر ۲۰۲۱ میں شمولیت اختیار کی۔ وہ بورڈ کی IFRS 9 نفاذ نگراں کمیٹی کے رکن ہیں۔
مسٹر المزینی نے گلف یونیورسٹی فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے بزنس ایڈمنسٹریشن میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی ہے اور پی ایل ڈی ہارورڈ بزنس اسکول کے سابق طلباء ہیں۔ ان کے پاس سرمایہ کاری اور کارپوریٹ فنانس میں کام کرنے کا ۱٦ سال سے زیادہ کا تجربہ ہے اور وہ مختلف اعلیٰ انتظامی عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔
فی الحال وہ ٢٠١٨ سے وزارت خزانہ ڈیبٹ مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ، کویت کے ساتھ ڈیبٹ مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ہیڈ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
دیگر حالیہ دفاتر میں شرکت:
جناب طارق محمود پاشا نے اکتوبر ۲۰۲۳ میں میزان بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شمولیت اختیار کی۔
جناب محمود کے پاس حکومت پاکستان میں مختلف عہدوں پر خدمات انجام دینے کا 35 سال سے زیادہ کا تجربہ ہے، خاص طور پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے محصولات، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں نان ایگزیکٹو ڈائریکٹر، چیئرمین فیڈرل بورڈ - ریونیو، وفاقی وزیر خزانہ کے معاون خصوصی، چار وزارتوں/ڈویژنوں کے وفاقی سیکریٹری (ریونیو، اقتصادی امور، شماریات اور امور کشمیر اور گلگت بلتستان)، صوبہ پنجاب کے گورنر کے پرنسپل سیکریٹری، صوبہ پنجاب میں دو محکموں (مالیات، مذہبی امور) کے لیے صوبائی سیکرٹری کی خدمات پیش کیں۔
موجودہ ڈائریکٹر شپس:
محمد عبدالعلیم نومبر ٢٠٢١ میں میزان بینک کے بورڈ میں آزاد ڈائریکٹر کے طور پر دوبارہ منتخب ہوئے۔ وہ بورڈ کی آڈٹ کمیٹی کے چیئرمین اور بورڈ کی ہیومن ریسورسز، ریمیونریشن اور کمپینسیشن کمیٹی کے ممبر ہیں۔
اس سے قبل وہ میزان بینک کے بورڈ میں اکتوبر ٢٠١٠ سے نومبر ٢٠١٨ تک بطور ڈائریکٹر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ اپنے آخری دور میں بورڈ کی آڈٹ کمیٹی کے ساتھ ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیٹی کے چیئرمین بھی رہے۔ میزان بینک کے علاوہ، جناب علیم اس وقت پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کی آڈٹ کمیٹی کے ڈائریکٹر اور چیئرمین بھی ہیں۔
جناب عبدالعلیم اس وقت اوورسیز انویسٹرز چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (OICCI) کے سی ای او اور سیکریٹری جنرل ہیں۔ انہوں نے سنگاپور اور پاکستان میں ایگزون کیمیکلز اور اینگرو کارپوریشن دونوں میں سینئر عہدوں پر کام کیا ہے۔ اس کے بعد، انہوں نے برٹش امریکن ٹوبیکو گروپ یو کے (BAT) کے ساتھ پاکستان اور بیرون ملک میں کام کیا، جہاں انہوں نے بالآخر کمبوڈیا، ماریشس اور بحر ہند کے علاقے میں برٹش امریکن ٹوبیکو گروپ آپریشنز کے سی ای او کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ٢٠٠٤ سے، انہوں نے پاکستان میں بڑے سرکاری اداروں کے ساتھ اعلیٰ عہدوں پر خدمات انجام دیں۔ ان کی آخری ذمہ داری پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر کے طور پر تھی۔
جناب عبدالعلیم ماضی میں اینگرو کارپوریشن لمیٹڈ، داؤد ہرکولیس کارپوریشن، پاکستان ٹوبیکو، LUMS، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس کے ڈائریکٹر اور فیصل ایسٹ مینجمنٹ کمپنی کے چیئرمین رہ چکے ہیں۔
تعلیم کے میدان میں معروف غیر منافع بخش تنظیموں کے حامی کے طور پر، جناب عبدالعلیم اس وقت پروفیشنل ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے وائس چیئرمین اور انٹیلیکٹ اسکول گورننگ بورڈ کے چیئرمین ہیں۔
محمد عبدالعلیم ایک فیلو چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ (گولڈ میڈلسٹ) اور انسٹی ٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاؤنٹنٹ کے فیلو ممبر ہیں۔ انہوں نے اسٹینفورڈ یونیورسٹی سمیت وسیع بین الاقوامی مینجمنٹ ٹریننگ پروگراموں میں بھی شرکت کی ہے۔
موجودہ ڈائریکٹر شپس:
محترمہ نوشین احمد نے اپریل ٢٠١٩ میں میزان بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شمولیت اختیار کی۔ وہ بورڈ کی انسانی وسائل، معاوضہ اور معاوضہ کمیٹی کی رکن بھی ہیں۔
آپ نے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی ہے۔ کنگز کالج، لندن سے، ایل ایل ایم۔ یونیورسٹی آف لندن سے ڈگری اور کنگز کالج لندن سے فلسفہ آف ریلیجن میں ڈگری۔ انہیں گریز ان لندن کی معزز سوسائٹی سے بار میں بلایا گیا تھا اور وہ سندھ ہائی کورٹ کی ایڈووکیٹ کے طور پر رجسٹرڈ ہیں۔ انہیں سینٹر فار ایفیکٹیو ڈسپیوٹ ریزولوشن، یوکے کی طرف سے ثالث اور ماسٹر ٹرینر کے طور پر بھی تسلیم کیا گیا تھا اور حال ہی میں انہں نے ہارورڈ لاء اسکول سے مذاکرات اور تنازعات کے حل کا کورس مکمل کیا۔
کارپوریٹ سیکٹر میں تین دہائیوں سے زیادہ عرصہ گزارنے کے بعد، محترمہ احمد اپنے ساتھ قانونی میدان میں زبردست تجربہ اور مہارت کے ساتھ ساتھ ثابت شدہ قائدانہ صلاحیتیں بھی لے کر آتی ہیں۔ انہوں نے اپنی قانونی پریکٹس کارپوریٹ لاء فرم سریج اور بیچینو کے ساتھ شروع کی۔ بعد ازاں، وہ پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ اور یونی لیور پاکستان لمیٹڈ میں قانونی مشیر کے عہدے پر فائز ہوگئیں۔ وہ آئی سی آئی پاکستان لمیٹڈ اور حبیب بینک لمیٹڈ میں بطور کمپنی سیکریٹری اور جنرل کونسلر بھی رہ چکی ہیں۔
محترمہ احمد نے ۲۰۲۱ کے وسط میں کاروبار کو کارپوریٹ گورننس کے مشورے اور تربیت فراہم کرنے کے لیے لیگل اینڈ گورننس ایڈوائزری کے نام سے ایک بوتیک لاء فرم قائم کرنے کے لیے اندرون خانہ قانونی پریکٹس چھوڑ دی۔ وہ کھادی کارپوریشن کے ساتھ بطور کنسلٹنٹ/کمپنی سکریٹری بھی وابستہ ہیں۔ وہ ایک ایگزیکٹو ٹرینر ہیں اور آئ بی اے میں ڈائریکٹرز سرٹیفیکیشن ٹریننگ اور کارپوریٹ لاء اینڈ ٹیکسیشن ڈپلومہ سکھاتی ہیں۔ وہ تنوع اور شمولیت کی تربیت اور تنازعات کے حل اور گفت و شنید کی مہارت کے کورسز کا انعقاد کرتی ہے۔ محترمہ احمد ایک ایگزیکٹو رضاکار ہیں جو چائلڈ لائف فاؤنڈیشن اور کاروان کرافٹس فاؤنڈیشن کو پرو بونو گورننس مشورہ فراہم کرتی ہیں۔
موجودہ ڈائریکٹر شپس:
جناب عبدالرزاق رزوقی نے نومبر٢٠٢۴ میں میزان بینک کے بورڈ میں شمولیت اختیار کی۔ جناب رزوقی نے بابسن کالج ویلزلی، میساچوسٹس سے بزنس مینجمنٹ میں بیچلر آف سائنس، اکنامکس اور انٹرپرینیورشپ کی ڈگری حاصل کی۔
جناب رضوقی اس وقت کویت فنانشل سینٹر ("Markaz") K.P.S.C میں ایڈوائزری اور انضمام اور حصول کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ جہاں وہ انضمام اور حصول، مالیاتی تنظیم نو، قیمتوں کا تعین، اور دیگر لین دین کی مشاورتی خدمات کےعمل میں سرگرم ہیں۔
مرکز کے ساتھ اپنی وابستگی کے دوران، جناب رزوقی نے گاہکوں کو صنعتی، صحت، تعلیم، انشورنس، اور کھانے پینے کی اشیاء سمیت متعدد شعبوں میں انضمام اور حصول کے بارے میں مشورہ دیا ہے۔ جناب رازوقی نے ریٹیل، تجارت اور رئیل اسٹیٹ کے شعبوں میں اعلیٰ سطع کے پروجیکٹ میں کلیدی کردار ارا کیا ہے۔
موجودہ ڈائریکٹر شپس:
دیگر حالیہ دفاتر میں شرکت:
جناب عرفان صدیقی 1997 سے آج تک میزان بینک کے بانی صدر اور سی ای او ہیں۔ کوپرز اینڈ لائبرینڈ، لندن کے ساتھ 1975 - 1979 تک آرٹیکل کرنے کے بعد، مسٹر صدیقی نے انگلینڈ اور ویلز کے انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس سے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے طور پر کوالیفائی کیا۔
ان کے ممتاز کیریئر میں کئی سینئر انتظامی کردار شامل ہیں، جیسے المیزان انویسٹمنٹ بینک لمیٹڈ میں چیف ایگزیکٹو آفیسر، پاکستان کویت انویسٹمنٹ کمپنی کے جنرل منیجر، المیزان انویسٹمنٹ مینجمنٹ کے چیئرمین، کویت انویسٹمنٹ اتھارٹی میں منیجنگ ڈائریکٹر کے مشیر، ابوظہبی انویسٹمنٹ کمپنی میں فنانس اور آپریشنز کے منیجر، اور ایکسن کیمیکل (پاکستان) لمیٹڈ میں سینئر بزنس اینالسٹ۔
موجودہ عہدے:
دیگر حالیہ دفاتر میں شرکت:
بینک نے پہلے ہی منتخب بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فٹ اور مناسب ٹیسٹ کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو درخواست جمع کرادی ہے جو اس کا جائزہ لینے کے عمل میں ہے۔
اسلامی بینکاری ماڈل پر کامیابی سے عمل درآمد، اسلامی شریعت کے اصولوں پر مبنی ہے۔ شرعی اصولوں پر مضبوطی سے عمل پيرا رہنا شروع سے ہی ميزان بينک کی بنياد ہے۔ ایک عالمی شہرت یافتہ شریعہ بورڈ اور ایک اعلی تعلیم یافتہ اور ان ہاؤس تجربہ کارشریعہ ایڈوائزر بینک کا بنیادی یو ایس پی ہے۔ اس بورڈ کا بنیادی کردار اس عہد کو برقرار رکھنا اور مزید تقویت دینا ہے اور بینک کے کاموں کے تمام شعبوں میں شریعت کی تعمیل کو یقینی بنانا ہے۔ میزان بینک کے شریعہ بورڈ کے ممبر بین الاقوامی شہرت یافتہ اسکالرز ہیں ، جو مختلف ممالک میں کام کرنے والے بہت سے اسلامی بینکوں کے بورڈ میں خدمات انجام دے رہے ہيں۔
جسٹس (ریٹائرڈ) محمد تقی عثمانی شریعت کے شعبے میں خاص طور پر اسلامک فنانس میں ایک مشہور شخصیت ہیں۔ وہ اس وقت اسلامی بینکاری اور فنانس کی مشق کرنے والے متعدد مالیاتی اداروں میں مشاورتی عہدوں پر فائز ہیں۔ وہ اسلامک شریعہ میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں، 50 سال سے زائد عرصے سے اسلام پر مختلف مضامین پڑھا رہے ہیں۔ وہ 1982 سے 2002 تک سپریم کورٹ آف پاکستان کے شریعت ایپلٹ بنچ میں جج کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ انٹرنیشنل اسلامک فقہ اکیڈمی کے مستقل رکن بھی ہیں، جو جدہ، سعودی عرب میں واقع OIC کا ایک ادارہ ہے۔ وہ 9 سال تک مذکورہ اکیڈمی کے وائس چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
وہ عام طور پر اسلامک فنانس کے میدان میں سرگرم معروف شرعی اسکالرز میں سے ایک کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ ایک دہائی سے زائد عرصے تک وہ دنیا کے مختلف حصوں میں کافی زیادہ اسلامک بینکوں اور مالیاتی اداروں کے شریعہ سپروائزری بورڈ کے چیئرمین یا ممبر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ اس وقت وہ بحرین میں اکاؤنٹنگ اور آڈیٹنگ آرگنائزیشن برائے اسلامک فنانشل انسٹی ٹیوشنز (AAOIFI) کے لیے انٹرنیشنل شریعہ کونسل کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ پاکستان کے تعلیمی شعبے کے اعلیٰ عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں اور حکومت پاکستان کی جانب سے تعلیم اور معاشیات کے شعبے میں قائم کیے گئے متعدد کمیشنوں میں حصہ لے چکے ہیں۔ 1967 سے وہ اردو زبان کے ماہانہ میگزین ’’البلاغ‘‘ کے چیف ایڈیٹر ہیں اور 1990 سے انگریزی زبان کے ماہنامہ ’’البلاغ انٹرنیشنل‘‘ کے چیف ایڈیٹر ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے معروف اخبارات میں متعدد مسائل پر مضامین بھی لکھے ہیں۔ انہوں نے عربی، انگریزی اور اردو میں 60 سے زائد کتابیں تصنیف کی ہیں۔
جسٹس (ریٹائرڈ) محمد تقی عثمانی نے 1970 میں پنجاب یونیورسٹی، پاکستان سے گریجویشن کیا اور ایل ایل بی کی ڈگری کراچی یونیورسٹی، پاکستان سے حاصل کی۔ اس سے پہلے انہوں نے تخصس کورس مکمل کیا، جو کہ جامعہ دارالعلوم کراچی، پاکستان سے اسلامی فقہ اور فتاویٰ (اسلامی فقہ) کا تخصصی کورس ہے۔ مارچ 2004 میں، ہس ہایئنس شیخ محمد بن راشد المکتوم (دبئی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کے وزیر دفاع) نے جسٹس (ریٹائرڈ) محمد تقی عثمانی کو اسلامک فنانس میں ان کی تاحیات خدمات اور کارناموں کے اعتراف میں انٹرنیشنل اسلامک فنانس فورم، دبئی کی تقریب میں، جو اسلامک فنانس انڈسٹری کی سب سے بڑی تقریبات میں سے ایک ہے میں خصوصی ایوارڈ دیا۔
جسٹس (ریٹائرڈ) محمد تقی عثمانی میزان بینک کے آغاز سے ہی میزان بینک کے شریعہ بورڈ کے چیئرمین ہیں۔
موجودہ بورڈ ممبرشپ:
موصول کئے گئے ایوارڈز:
جسٹس (ریٹائرڈ) مفتی محمد تقی عثمانی کے صاحبزادے ڈاکٹر مفتی محمد عمران اشرف عثمانی نے جامعہ دارالعلوم کراچی سے اسلامی فقہ (اسلامی فقہ) میں تخصص کے ساتھ گریجویشن کیا، جہاں وہ 1990 سے فقہ کی تعلیم دے رہے ہیں۔ ان کے پاس اسلامک فنانس میں ایل ایل بی اور پی ایچ کی ڈی ڈگری بھی ہے۔ وہ جامعہ دارالعلوم کراچی کے ایڈمنسٹریشن بورڈ کے ممبر ہیں۔
اس وقت، ڈاکٹر عمران عثمانی میزان بینک میں شریعہ بورڈ کے وائس چیئرمین ہیں اور اسلامی بینکاری پراڈکٹس کی تحقیق اور پراڈکٹس کی ترقی، شریعت کے مطابق بینکنگ کے لیے ایڈوائزری اور شریعہ آڈٹ اینڈ کمپلائنس کی نگرانی کرتے ہیں۔ وہ عثمانی اینڈ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ کے صدر اور سی ای او بھی ہیں۔ جو تمام قانونی دائرہ اختیار اور مالیاتی اور غیر مالیاتی شعبوں میں مقامی اور بین الاقوامی صارفین کو اسلامک فنانس کنسلٹنسی، شرعی مشاورتی اور متعلقہ ذیلی خدمات فراہم کرتے ہیں۔ وہ ICFAL - آسٹریلیا، دی زیل - کینیڈا اور امریکہ، آستانہ انٹرنیشنل فنانشل سینٹر - قازقستان، سارسین بینک سوئٹزرلینڈ، امانہ بینک سری لنکا، گائیڈنس فنانشل گروپ امریکہ، نافا میوچل فنڈ، المیزان انویسٹمنٹ اور دیگر باہمی اور پراپرٹی فنڈز، تکافل کمپنیاں اور بین الاقوامی سکوک وغیرہ میں خدمات انجام دے رہا ہے۔
ڈاکٹر عمران عثمانی حکومت پاکستان کے ساتھ مختلف اقدامات پہ کام کر رہے ہیں اور 2013 سے اسلامی بینکاری کے فروغ کے لیے اسٹیئرنگ کمیٹی اور عمل درآمد کمیٹی کے ممبر بھی ہیں۔ وہ 1997 سے مختلف دائرہ اختیار میں کئی مشہور اداروں کے شریعہ بورڈز کے مشیر/ ممبر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں جن میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان، تکافل پاکستان لمیٹڈ، پاکستان مرکنٹائل ایسوسی ایشن، HSBC - امانہ فائنانس، UBS - سوئٹزرلینڈ، Lloyds TSB Bank - برطانیہ، جاپان بینک برائے بین الاقوامی تعاون (JABIC)، رائل بینک آف اسکاٹ لینڈ گلوبل، اولڈ میوچل البرکہ ایکویٹی اینڈ بیلنسڈ فنڈز جنوبی افریقہ، AIG تکافل، ACR ReTakaful ملائیشیا، پریمیئر تکافل پاکستان، Capitas گروپ امریکہ، بینک آف لندن اور مڈل ایسٹ کویت، BMI بینک بحرین، الخلیجی بینک قطر، AIFA امانہ اسلامک فنانس آسٹریلیا، DCD گروپ دبئی، اکیومین فنڈ، سوائپ سیکیو فنڈ، اولڈ میوچل البرکہ فنڈ اور دیگر باہمی اور پراپرٹی فنڈز، تکافل کمپنیاں اور بین الاقوامی سکوک وغیرہ۔
وہ AAOIFI (دبئی)، شریعہ سپروائزری بورڈ آف انٹرنیشنل اسلامک فنانشل مارکیٹ (IIFM) بحرین اور انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (IBA) میں اکیڈمک بورڈ کے ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں اور سینٹر فار اسلامک اکنامکس (سی آئی ای)، حرا فاؤنڈیشن اسکول اور حرا انسٹی ٹیوٹ آف ایمرجنگ سائنسز، کراچی میں ڈائریکٹر۔ ڈاکٹر عثمانی اسلامک فنانس اور دیگر شرعی مضامین سے متعلق متعدد اشاعتوں کے مصنف ہیں۔ انہوں نے متعدد قومی اور بین الاقوامی سیمینارز میں مقالے پیش کیے ہیں اور ہارورڈ، LSE، LUMS اور IBA سمیت تعلیمی اداروں میں لیکچرز دیے ہیں۔
بورڈ ممبرشپ:
شیخ عصام محمد اسحاق نے میک گل یونیورسٹی، مونٹریال، کینیڈا سے گریجویشن کیا۔ وہ بحرین میں پیدا ہوئے اور روایتی انداز میں متعدد شیخوں کے ساتھ شریعت کی تعلیم حاصل کی۔
آپ حکومت بحرین کی اسلامی امور کی اعلی کونسل کے ممبر ہیں اور بہت سے سماجی، تجارتی اور تعلیمی اداروں میں مختلف شرعی عہدوں پر فائز ہیں۔ اس وقت، آپ بحرین میں اسلامی امور کی وزارت کے زیر نگرانی اسلامی علوم کے مختلف مراکز میں فقہ، عقیدہ اور تفسیر کے کورس بھی پڑھاتے ہیں۔
شیخ عصام محمد اسحاق میزان بینک کے آغاز سے ہی ممبر شریعہ بورڈ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
موجودہ بورڈ ممبرشپ:
متعدد مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی اسلامی مالیاتی اداروں (IFIs) کے شریعہ سپروائزری بورڈز کی رکنیت کے علاوہ، وہ درج ذیل IFIs کے شریعہ سپروائزری بورڈز کے چیئرمین ہیں:
مفتی زبیر احمد نے جامعہ دارالعلوم کراچی سے درس نظامی مکمل کیا۔ انہوں نے جامعہ دارالعلوم کراچی سے تین سالہ تخصص فل افتا کورس بھی مکمل کیا ہے۔ وہ انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ سے گولڈ میڈلسٹ ہیں جو انہوں نے بینکنگ اور فنانس میں بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز کے دوران حاصل کیا۔ وہ AAOIFI (بحرین) سے مصدقہ شریعہ مشیر اور آڈیٹر بھی ہیں۔
مفتی زبیر انٹرنیشنل ایسوسی ایشن فار پیپل اینڈ پرفارمنس ڈویلپمنٹ (گلوبل) کے ایک سرٹیفائیڈ پروفیشنل ٹرینر ہیں۔ مفتی زبیر سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) میں بطور شرعی مشیر بھی رجسٹرڈ ہیں اور انہوں نے متعدد شارٹ ٹرم سکوک کے اجراء کے لیے مختلف کارپوریٹس کو مشورہ دیا ہے۔ مندرجہ بالا کے علاوہ مفتی زبیر اس وقت کرن فاؤنڈیشن اور معاوین فاؤنڈیشن سے بھی بطور شرعی مشیر زکوٰۃ سے متعلق امور سے وابستہ ہیں۔
مفتی محمد نوید عالم نے جامعہ کراچی سے اسلامک بینکنگ اور فنانس میں ماسٹرز کیا اور جامعہ دارالعلوم کراچی سے شہادت العالمیہ اور تخصص (اسلامی فقہ اور فتویٰ میں تخصص) کی ڈگریاں حاصل کیں۔ وہ اکاؤنٹنگ اور آڈیٹنگ آرگنائزیشن برائے اسلامک فنانشل انسٹی ٹیوشنز (AAOIFI) سے مصدقہ شریعہ ایڈوائزر اور آڈیٹر (CSAA) بھی ہیں۔ مفتی محمد نوید عالم نے میزان بینک میں 2013 میں بینک کے شریعہ کمپلائنس ڈیپارٹمنٹ کے ممبر کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی۔ ان کی اہم ذمہ داریوں میں اسلامی بینکاری کی تربیت، شرعی تعمیل کا جائزہ اور مختلف محکموں اور برانچوں کا شریعہ آڈٹ شامل ہے۔
وہ انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (IBA) کراچی کے سینٹر فار ایکسی لینس ان اسلامک فنانس (CEIF)، جامعہ دارالعلوم کراچی کے سینٹر آف اسلامک اکنامکس (CIE) کے ساتھ ساتھ کئی دیگر معروف یونیورسٹیوں میں ایک فعال استاد/ٹرینر ہیں۔
آپ NBP فنڈز کے شریعہ بورڈ کے ممبر بھی ہیں۔ ریزیڈنٹ شریعہ بورڈ ممبر کے طور پر شامل ہونے سے پہلے، مفتی محمد نوید عالم نے پریمیئر ونڈو تکافل آپریشنز کے شریعہ مشیر اور انڈس ہسپتال اور ہیلتھ نیٹ ورک میں شریعہ کوآرڈینیٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
مفتی محمد نوید عالم یکم اکتوبر 2018 سے میزان بینک کے شریعہ بورڈ کے ریذیڈنٹ ممبر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ہم پیشہ ور بینکرز کی ایک ٹیم ہیں جو اسلامی بینکاری کے مقصد کے لئے پرعزم ہیں
اورگنايزيشن چارٹالحمد اللہ ، پاکستان بھر کے ٣٠٠ سے زیادہ شہروں میں ۱۰۰۰ سے زائد شاخوں کے ساتھ ، میزان بینک پاکستان کا سب سے بڑا اسلامی بینک ہے۔ یہ ایک سنگ میل ہے جو نہ صرف میزان بینک کی کامیابی کی داستان ہے بلکہ پاکستان میں اسلامی بینکاری کی کامیابی کی داستان بھی ہے۔اس وسیع نیٹ ورک کی مدد سے ، ہمارے موجودہ اور ممکنہ صارفین پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہیں اور اسلامی بينکاری سے فائدہ اٹھارہے ہيں ۔ تمام شاخیں صارفین کو حقیقی وقت پر آن لائن بینکنگ کی سہولیات مہیا کرتی ہیں۔